عیدالاضحیٰ پر بکرے اور گائے کے گوشت کی وافر مقدارمیں دستیابی انسانی جبلت کو طمع میں میں مبتلا کردیتی ہے جس کی وجہ سے بہت سے مسائل جنم جنم لیتے ہیں۔قربانی کا گوشت نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے اس لئے ضروری تدابیر اختیا کریں، عیدالاضحی پر بکرے اور گائے کے گوشت کی وافر مقدارمیں دستیابی انسانی جبلت کو طمع میں میں مبتلا کردیتی ہے جس کی وجہ سے بہت سے مسائل جنم لیتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ قربانی کے گوشت کھانے میں احتیاط کی جائے کیونکہ ذرا سی بے احتیاطی صحت پر مضر اثرات مرتب کرسکتی ہے ۔ اس لئے ان معاملات میں کچھ ایسی تدابیر اختیار کی جائیں جس سے صحت کے معاملات درست رہیں۔ ذیل میں قربانی کے گوشت کے استعمال اور کھانے میں ضروری احتیاطی تدابیر درج ہیں جن پر عمل کرنا لازم ہے۔عید قربان کے موقع پر تقریباً ہر گھر میں ہی روزانہ مزے مزے کے گوشت کے پکوان تیار کیے جاتے ہیں جن کی خوشبو اور لذت کے سامنے ہاتھ روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔غذا میں گوشت کا استعمال پروٹین،آئرن ،وٹامنز اور معدنی طاقت فراہم کرتا ہے لیکن اس کی زیادتی مختلف بیماریوں سے دوچار کر سکتی ہے۔ عموماً گھروں میں گوشت کو کئی کئی ہفتے یا مہینوں تک فریز کر دیا جاتا ہے لیکن ایسا کرنے سے اس میں جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ گوشت کو 3 ہفتوں سے زیادہ فریز نہیں کیا جانا چاہیے۔ماہرین کے مطابق خوراک میں روزانہ صحت کے لئے 90 گرام اور ہفتہ میں 500 گرام تک گوشت کا استعمال مفید ہوتا ہے تاہم اس میں زیادتی صحت کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق بہت زیادہ گوشت کا استعمال کولیسٹرول ، فیٹ، بلڈ پریشر اور پیٹ کے امراض میں اضافے کا باعث بنتا ہے جس سے انسانی قوت مدافعت اور صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وافر مقدار میں گوشت کے استعمال سے کینسر کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں۔اسی طرح امریکا کے نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ کے مطابق گوشت کو بہت زیادہ درجہ حرارت پر پکایا جاتا ہے جس سے ہیٹروسائیکلیک امائن (HCAs) اور پولیسائیک لک ایرومیٹک ہائیڈروکاربن کیمیکلز فراہم ہوتے ہیں جس سے انسانی صحت میں کینسر کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔ایسے پکوان جن میں گوشت کے ساتھ تیل کا استعمال بھی بہت زیادہ کیا جاتا ہے وہ جسم میں چربی بڑھا دیتے ہیں جس کی وجہ سے ماہرین چہل قدمی کی ہدایت کرتے ہیں ساتھ ہی ایسے کھانوں کے ساتھ سبز چائے پینے کا مشورہ فراہم کرتے ہیں۔اکثر عیدالاضحی کے فورا بعد لوگوں میں قبض سمیت پیٹ کے امراض بھی بڑھ جاتے ہیں جس کی ایک وجہ گوشت کے استعمال میں زیادتی ہو سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق رات میں سونے سے قبل اسپغول کی بھوسی کا استعمال مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ اسپغول کھانے میں موجود چربی اور کولیسٹرول کی ایک مقدار جذب کرکے فضلے میں خارج کردیتا ہے جس سے دل کی بیماریوں سے ایک حد تک بچاؤ ممکن ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں